امام مہدی(عج) احادیث کے آینہ میں چھٹی (قسط)

187

(۱)صحیحین میں دجال کے خروج کے بارے میں احادیث :
بخاری نے اپنی صحیح میں دجال کے خروج اور اس کے فتنہ کے بارے میں ایک روایت ذکر کی ہے جبکہ صحیح مسم میں بہت سی احادیث دجال کے خروج ،اس کے طرز عمل، اس کے اوصاف، اس کے فتنہ و فساد، اس کی لشکر کشی اور اس کے عبرتناک انجام پر نقل ہوئی ہیں دجال کے متعلق یہ سب روایات امام مہدی(عج) کے ظہور کی علامات میں شمار ہوتی ہیں ۔
(2)صحیحین میں حضرت عیسیٰ کے نزول کے بارے میں احادیث :
بخاری اور مسلم دونوں نے اپنی اسناد کے ساتھ ابوھریرہ سے نقل کیا ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ آلہ وسلم نے فرمایا تمہارا کیا حال ہوگا کہ جب مریم کا فرزند تم پر نازل ہوگا جبکہ تمہارا امام تم میں سے ہوگا (صحیح بخاری ج۴، ص۲۰۵، کتاب الانبیاء و صحیح مسلم ج۱، ح۲۴۴، ص۱۳۶)
مسلم نے اپی اسناد کے ساتھ جابر بن عبداللہ سے نقل کیا ہے :
میں نے پیغمبر اکرم(ص) سنا کہ وہ فرما رہے تھے میری امت میں سے ایک گروہ قیامت تک واضح طور پر حق کی خاطر مقابلہ کرے گا پس عیسیٰ بن مریم نازل ہوں گے اس گروہ کے ا میر کہیں گے آئیں ہمارے لئے نماز جماعت اقامہ کریں تو وہ کہیں گے کہ نہیں یقینا آپ میں سے بعض اس امت کی افضلیت کی بنا پر دوسروں پر امیر ہیں (صحیح مسلم ج۱ ،ح۲۴۷، ص ۱۳۷)اوراگر ہم دیگر معتبر احادیث کی کتب کی طرف رجوع کریں اور ان روایات کو وہاں مشاہدہ کریں تو وہ واضح طور پر بیان کرتی ہیں کہ اس گروہ کے ا میر سوائے حضرت مہدی(عج) کے اور کوئی نہیں ہیں مثلا ابن شبیہ ابن سیرین سے نقل کرتے ہیں:
مہدی اسی امت سے ہیں اور وہ وہی ہیں کہ جو عیسی بن مریم کے لئے امامت کریں گے (المصنف ج۱۵ ح ۱۹۴۹۸)
ابو نعیم ابن عمردانی سے اور وہ حذیفہ سے نقل کرتے ہیں :
رسول خدا صلی اللہ علیہ آلہ وسلم نے فرمایا مہدی نظر اٹھائیں گے اس حال میں کہ عیسیٰ بن مریم نازل ہوں گے گویا کہ ان کے بالوں سے پانی کے قطرے گررہے ہوں گے پھر حضرت مہدی کہیں گے آگے آئیں اور لوگوں کے ساتھ نماز جماعت قائم کریں تو عیسیٰ کہیں گے نماز صرف آپ کے لئے برپا ہوئی ہے پس وہ (عیسیٰ) میری نسل سے ایک شخص کی اقتدا میں نماز پڑھیں گے (الحاوی للفتاوی ج۲ ص۸۱)
کتاب فتح باری شرح صحیح بخاری میں احادیث مہدویت کے تواتر پر تصریح کی گئی ہے اسی طرح گذشتہ حدیث کی تشریح میں شارح یہ کہتے ہیں :
حضرت عیسیٰ کا اس امت کے ایک شخص کے پیچھے نماز قائم کرنا چونکہ یہ آخرالزمان اور قیامت کے نزدیک کا زمانہ ہے ۔۔۔۔۔ یہ بذات خود اس کلام کے صحیح اور درست ہونے کی علامت ہے کہ جس میں فرمایا گیا بلاشبہ زمین اللہ تعالی کی طرف سے قائم یا حجت سے خالی نہیں ہوسکتی (فتح باری ج۶ ص ۳۸۳۔۳۸۵)
صحیح بخاری کے دوسرے مفسر و شارح قسطلانی اس حدیث کی تشریح میں کہتے ہیں کہ: حضرت عیسیٰ نماز میں امام مہدی کی اقتدا کریں گے (ارشاد الساری فی شرح صحیح البخاری ج۵ ص ۴۱۹)
اسی طرح صحیح بخاری کی دیگر شروحات مثلا عمدۃ القاری فی شرح صحیح بخاری اور فیض الباری فی شرح الصحیح بخاری میں بھی یہی تصریح کی گئی ہے بلکہ فیض الباری میں ابن ماجہ سے ایک حدیث نقل کی گئی ہے اور پھر وہ کہتے ہیں کہ اس حدیث میں الامام سے مراد وہ امام مہدی ہیں (فیض الباری ج۴ ص ۴۴۔۴۷)
(۳)صحیح مسلم کی احادیث اس شخص کے بارے میں کہ جو مال و متاع عنایت کرے گا:
مسلم اپنی اسناد کے ساتھ جابر ابن عبد اللہ سے نقل کرتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: میری ا مت کے آخری دور میں ایک خلیفہ آئیں گے جو فراوان مال عنایت کرے گا اور اسے شمار نہیں کرے گا (صحیح مسلم ج۱۸ ص ۳۸)
انہوں نے اس حدیث کو جابر اور ابوسعید خدری کی دیگر اسناد کے ذریعہ بھی رسول اکرم(ص) سے نقل کیا ہے اہل سنت کی دیگر معتبر احادیث کی کتب کے مطابق یہ فراوان مال عطا کرنے والا خلیفہ سوائے امام مہدی(عج) کے اور کوئی نہیں ہیں ۔
ترمذی نے اپنی اسناد کے ساتھ ابو سعید خدری سے اور انہوں نے رسول اکرم(ص) سے نقل کیا آپ نے فرمایا: مہدی میری امت میں ہے (یہاں تک کہ آپ نے فرمایا )ایک شخص اس کے پاس آئے گا اور کہے گا اے مہدی مجھے مال عطا کر تو وہ اس کے مال اٹھانے کی طاقت کے مطابق اس کی گود میں مال و دولت ڈال دیں گے (سنن ترمذی، ج۴ ،ح ۲۲۳۴)
(۴)صحیح مسلم میں خسف بیداء کے متعلق احادیث:
مسلم نے اپنی صحیح میں اپنی اسناد کے ساتھ عبید اللہ ابن قطبہ سے نقل کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ حارث ابن ابی ربعیہ بن صفوان میرے ساتھ تھے ہم ام المومنین ام سلمہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے اس لشکر کے بارے پوچھا کہ جو زمین میں دھنس جائے گا ام سلمہ نے فرمایا پناہ لینے والا اللہ کے گھر میں پناہ لے گا اس وقت ایک گروہ ان کے تعاقب میں بھیجا جائے گا جب وہ بیدا کے مقام پر پہنچیں گے تو وہاں وہ زمین میں دھنس جائیں گے (صحیح مسلم ج۱۸ ص ۴۔۷)
اھل سنت کی دیگر کتب اور روایات سے واضح ہوتا ہے کہ خانہ خدا میں امام مہدی(عج) ہوں گے اور سفیانی ان کو قتل کرنے کے لئے لشکر بھیجے گا جو حکم خدا سے بیداء میں دھنس جائے گا۔
 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.