روز غدیر کے اعمال

292

۱۸ذی الحجہ روز غدیر تمام عیدوں میں عظیم ترین اور بڑی عید ہے۔خدا وند عالم نے کسی پیغمبر کو مبعوث نہیں کیا مگریہ کہ اس نے آج کے دن کو عیدکا دن قرار دیااور آج کے دن کا احترام کیا ہے۔امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ مسلمانوں کے لئے جمعہ ،عیدالا ضحی اور عید فطر کے علاوہ بھی کوئی عید ہے ؟ آپ نے فرمایا : ہاں ایک عید ہے جو ان تمام عیدوں سے افضل ہے جس کا احترام سب سے زیادہ ہے ۔راوی نے دریافت کیا : وہ کون سی عید ہے ؟ آپ نے فرمایا: وہ دن وہ ہے جس دن رسول اسلام (ص) نے امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو غدیر کے میدان میں اپنا خلیفہ وجانشین بنایا اور فرمایا: جس کا میں مولاو حاکم ہوں اس کے یہ علی مولا وحاکم ہیں ۔اور وہ دن ۱۸ ذی الحجہ ہے ۔راوی نے سوال کیا مولا اس دن کیا کرنا چاہئے ؟
آپ نے فرمایا:
اس دن محمد و آل محمد پر زیادہ سے زیادہ صلوۃ بھیجیں ، اور تمام دن عبادت خدا میں مصروف رہیں ۔اس دن روزہ رکھنا تمام عمر کے روزہ کے ثواب کے برابر ہے اس دن روزہ رکھنے والے کو خدا وند عالم سو حج اور سو عمرہ کا ثواب عنایت فرماتاہے۔

اس دن اپنے آپ کو قبر مطہر حضرت امیر المومنین علیہ السلام پر پہنچاناچاہئے۔
اس دن اپنے مومن بھائی کو ایک درہم دینا گویا لاکھ درہم دینے کے برابر ثواب رکھتاہے۔
اس دن ایک مومن کو کھانا کھلانا ایسا ہے جیسے تمام پیغمبروں اور صدیقین کو کھانا کھلایا ہو۔
اس دن دعائے ندبہ پڑھنا بہت زیادہ ثواب ہے۔
اس دن ” عید غدیر “ کی نیت سے اچھے کپڑے پہنے اور زینت کرے تو خدا وند عالم اس کے تمام گناہان کبیرہ و صغیرہ بخش دےتا ہے۔
اس دن غسل کرنا سنت موکدہ ہے ۔
اس دن جب کسی مومن بھائی سے ملاقات کرے تو مبارک باد پیش کرے اور کہے :
اَلْحَمْدُ للهِ الّذى جَعَلَنا مِنَ الْمُتَمَسِّكينَ بِوِلايَةِ اَميرِ الْمُؤْمِنينَ وَالاَئِمَّةِ عَلَيْهِمُ السَّلامُ
اور یہ بھی پڑھے:
اَلْحَمْدُ للهِ الَّذى اَكْرَمَنا بِهذَا الْيَوْمِ وَجَعَلَنا مِنَ الْمُوفنَ، بِعَهْدِهِ اِلَيْنا وَميثاقِهِ الّذى واثَقَنا بِهِ مِنْ وِلايَةِ وُلاةِ اَمْرِهِ وَالْقَوّامِ بِقِسْطِهِ، وَلَمْ يَجْعَلْنا مِنَ الْجاحِدينَ وَالْمُكَذِّبينَ بِيَوْمِ الدِّينَ
اس دن زوال سے آدھا گھنٹہ پہلے دو رکعت نماز بجا لانا مستحب ہے،کیوں کہ اسی وقت رسول اکرم (ص) نے حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو اپنا وصی و خلیفہ ہونے اور” من کنت مولاہ فھذا علی مولاہ“ کا اعلان فرمایا تھا ۔دو رکعت نماز مثل نماز صبح کے ہے یعنی پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ انا انزلناہ پڑھے اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد قل ھو اللّٰہ احد پڑھے ۔
نماز تمام کرنے کے بعد سجدہ میں جائے اور سو مرتبہ کہے ” شُکراً لِلّٰہ“ سومرتبہ ” اَلحَمدُ لِلّٰہ “ اور سومرتبہ یا جس قدر ہو سکے یہ دعا پڑھے :”

اَللّـهُمَّ اِنِّى اَسْاَلُكَ بِاَنَّ لَكَ الْحَمْدَ وَحْدَكَ لا شَرِيكَ لَكَ، وَاَنَّكَ واحِدٌ اَحَدٌ صَمَدٌ لَمْ تَلِدْ وَلَمْ تُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَكَ كُفُواً اَحَدٌ، وَاَنَّ مُحَمّداً عَبْدُكَ وَرَسُولُكَ صَلَواتُكَ عَلَيْهِ وَآلِهِ، يا مَنْ هُوَ كُلَّ يَوْم فى شَأن كَما كانَ مِنْ شَأنِكَ اَنْ تَفَضَّلْتَ عَلَىَّ بِاَنْ جَعَلْتَنى مِنْ اَهْلِ اِجابَتِكَ، وَاَهْلِ دِينِكَ، وَاَهْلِ دَعْوَتِكَ، وَوَفَّقْتَنى لِذلِكَ فى مُبْتَدَءِ خَلْقى تَفَضُّلاً مِنْكَ وَكَرَماً وَجُوداً، ثُمَّ اَرْدَفْتَ الْفَضْلَ فَضْلاً، وَالْجُودَ جُوداً، وَالْكَرَمَ كَرَماً رَأفَةً مِنْكَ وَرَحْمَةً اِلى اَنْ جَدَّدْتُ ذلِكَ الْعَهْدَ لى تَجْدِيداً بَعْدَ تَجدِيدِكَ خَلْقى، وَكُنْتُ نَسْياً مَنْسِيّاً ناسِياً ساهِياً غافِلاً، فَاَتْمَمْتَ نِعْمَتَكَ بِاَنْ ذَكَّرْتَنى ذلِكَ وَمَنَنْتَ بِهِ عَلَىَّ، وَهَدَيْتَنى لَهُ، فَليَكُنْ مِنْ شَأنِكَ يا اِلهى وَسَيِّدى وَمَولاىَ اَنْ تُتِمَّ لى ذلِكَ وَلا تَسْلُبْنيهِ حَتّى تَتَوَفّانى عَلى ذلِكَ وَاَنتَ عَنّى راض، فَاِنَّكَ اَحَقُّ المُنعِمِينَ اَنْ تُتِمَّ نِعمَتَكَ عَلَىَّ، اَللّـهُمَّ سَمِعْنا وَاَطَعْنا وَاَجَبْنا داعِيَكَ بِمَنِّكَ، فَلَكَ الْحَمْدُ غُفْرانَكَ رَبَّنا وَاِلَيكَ المَصيرُ، آمَنّا بِاللهِ وَحدَهُ لا شَريكَ لَهُ، وَبِرَسُولِهِ مُحَمَّد صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ، وَصَدَّقْنا وَاَجبْنا داعِىَ اللهِ، وَاتَّبَعْنا الرَّسوُلَ فى مُوالاةِ مَوْلانا وَمَوْلَى الْمُؤْمِنينَ اَميرَ المُؤْمِنينَ عَلِىِّ بْنِ اَبيطالِب عَبْدِاللهِ وَاَخى رَسوُلِهِ وَالصِّدّيقِ الاكْبَرِ، وَالحُجَّةِ عَلى بَرِيَّتِهِ، المُؤَيِّدِ بِهِ نَبِيَّهُ وَدينَهُ الْحَقَّ الْمُبينَ، عَلَماً لِدينِ اللهِ، وَخازِناً لِعِلْمِهِ، وَعَيْبَةَ غَيْبِ اللهِ، وَمَوْضِعَ سِرِّ اللهِ، وَاَمينَ اللهِ عَلى خَلْقِهِ، وَشاهِدَهُ فى بَرِيَّتِهِ، اَللّـهُمَّ رَبَّنا اِنَّنا سَمِعْنا مُنادِياً يُنادى لِلايمانِ اَنْ آمِنُوا بِرَبِّكُمْ فَآمَنّا رَبَّنا فَاغْفِرْ لَنا ذُنُوبَنا وَكَفِّرْ عَنّا سَيِّئاتِنا وَتَوَفَّنا مَعَ الابْرارِ، رَبَّنا وَآتِنا ما وَعَدْتَنا عَلى رُسُلِكَ وَلا تُخْزِنا يَوْمَ الْقِيامَةِ اِنَّكَ لا تُخْلِفُ الْميعادَ فَاِنّا يا رَبَّنا بِمَنِّكَ وَلُطْفِكَ اَجَبنا داعيكَ، وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ، وَصَدَّقْناهُ وَصَدَّقْنا مَوْلَى الْمُؤْمِنينَ، وَكَفَرْنا بِالجِبْتِ وَالطّاغُوتِ، فَوَلِّنا ما تَوَلَّيْنا، وَاحْشُرْنا مَعَ اَئِمَّتَنا فَاِنّا بِهِمْ مُؤْمِنُونَ مُوقِنُونَ، وَلَهُمْ مُسَلِّمُونَ آمَنّا بِسِرِّهِمْ وَعَلانِيَتِهِمْ وَشاهِدِهِمْ وَغائِبِهِمْ وَحَيِّهِمْ وَمَيِّتِهِمْ، وَرَضينا بِهِمْ اَئِمَّةً وَقادَةً وَسادَةً، وَحَسْبُنا بِهِمْ بَيْنَنا وَبَيْنَ اللهِ دُونَ خَلْقِهِ لا نَبْتَغى بِهِمْ بَدَلاً، وَلا نَتَّخِذُ مِنْ دُونِهِمْ وَليجَةً، وَبَرِئْنا اِلَى اِلله مِنْ كُلِّ مَنْ نَصَبَ لَهُمْ حَرْباً مِنَ الْجِنِّ وَالاِنْسِ مِنَ الاَوَّلينَ وَالاخِرِينَ، وَكَفَرْنا بِالْجِبْتِ وَالطّاغُوتِ وَالاوثانِ الارْبَعَةِ وَاَشْياعِهِمْ وَاَتْباعِهِمْ، وَكُلِّ مَنْ والاهُمْ مِنَ الْجِنِّ وَالاْنْسِ مِنْ اَوَّلِ الدَّهرِ اِلى آخِرِهِ، اَللّـهُمَّ اِنّا نُشْهِدُكَ اَنّا نَدينُ بِما دانَ بِهِ مُحَمَّدٌ وَآلَ مُحَمَّد صَلّى اللهُ عَلَيْهِ وَعَلَيْهِمْ، وَقَوْلُنا ما قالُوا وَدينُنا ما دانُوا بِهِ، ما قالُوا بِهِ قُلْنا، وَما دانُو بِهِ دِنّا، وَما اَنْكَرُوا اَنْكَرْنا، وَمَنْ والَوْا والَيْنا، وَمَنْ عادُوا عادَيْنا، وَمَنْ لَعَنُوا لَعَنّا، وَمَنْ تَبَرَّؤُا مِنهُ تَبَرَّأنا مِنْهُ، وَمَنْ تَرَحَّمُوا عَلَيْهِ تَرَحَّمْنا عَلَيْهِ آمَنّا وَسَلَّمْنا وَرَضينا وَاتَّبَعْنا مَوالينا صَلَواتُ اللهِ عَلَيْهِمْ، اَللّـهُمَّ فَتِمِّمْ لَنا ذلِكَ وَلا تَسْلُبْناُه، وَاجْعَلْهُ مُسْتَقِرّاً ثابِتاً عِنْدَنا، وَلا تَجْعَلْهُ مُسْتَعاراً، وَاَحْيِنا ما اَحْيَيْتَنا عَلَيْهِ، وَاَمِتْنا اِذا اَمَتَّنا عَلَيْهِ آلُ مُحَمَّد اَئِمَّتَنا فَبِهِمْ نَأتَمُّ وَاِيّاهُمْ نُوالى، وَعَدُوَّهُمْ عَدُوَّ اللهِ نُعادى، فَاجْعَلْنا مَعَهُمْ فِى الدُّنْيا وَالاخِرَةِ، وَمِنَ الْمُقَرَّبينَ فَاِنّا بِذلِكَ راضُونَ يا اَرْحَمَ الرّاحِمينَ .

اللہ کے نام سے شروع جو رحمن و رحيم ہے
اے معبود! ميں تجھ سے سوال کرتا ہوں ا س لئے کہ تيرے ہي لئے حمد ہے۔ تو تنہا ہے۔ تيرا کوئي ساجھي نہيں۔ اور يہ کہ تو يگانہ، يکتا و بے نياز ہے۔ نہ تو کسي کا باپ اور نہ کسي کا بيٹا، اور نہيں ہے تيرا کوئي ہمسر۔ اور يہ کہ حضرت محمد ۰ تيرے بندے اور تيرے رسول ہيں۔ تيري رحمت ہو ان پر اور ان کي آل پر۔
اے وہ جو ہر روز کسي نئے کام ميں ہے، جو تيري شان کے لائق ہے۔ يعني تو نے مجھ پر فضل و کرم کيا اس طرح کہ قرار ديا مجھ کو ان ميں جن کي دعا قبول فرمائي۔ جو تيرے دين پر ہيں، جو تيرے پيغام کے حامل ہيں اور مجھے ميري پيدائش کے آغاز ميں اپني مہرباني، عنايت اور عطا سے اس کي توفيق دي۔ پھر تو نے اپني محبت اور رحمت سے متواتر مہرباني پر مہرباني، عطا پر عطا اور نوازش پر نوازش کي۔ اس وقت تک کہ ميرے لئے بندگي کا يہ عہد پھر سے تازہ کيا۔
جب ميري نئي پيدائش ہوئي تب ميں بھولا بسرا، بھولنے والا، بے دھيان و بے خبر تھا۔ تو نے اپني نعمت تمام کرتے ہوئے مجھے وہ عہد ياد دلا ديا اور يوں مجھ پر احسان کيا اور اس کي طرف ميري رہنمائي کي ۔ پس يہ تيري ہي شانِ کريمي ہے اے ميرے معبود، ميرے سردار اور ميرے مالک کہ اس عہد کو انجام تک پہنچائے، اسے مجھ سے جدا نہ کرے يہاں تک کہ اسي پر مجھے موت دے۔ جب کہ تو مجھ سے راضي ہو کيونکہ تو نعمت دينے والوں ميں زيادہ حقدار ہے کہ مجھ پر اپني نعمت تمام کرے ۔
اے معبود! ہم نے سنا، ہم نے اطاعت کي اور تيرے احسان مند ہوکر تيرے داعي کا فرمان قبول کيا۔ پس حمد ہے تيرے لئے۔ تجھ سے بخشش چاہتے ہيں اے ہمارے رب اور واپسي تيري طرف ہي ہے۔ ايمان رکھتے ہيں ہم اللہ پر جو يکتا ہے، کوئي اس کا ثاني نہيں اور اس کے رسول محمد ۰ پر کہ خدا کي رحمت ہو ان پر اور ان کي آل پر۔ ہم نے مان ليا اور قبول کيا اللہ کے اس داعي کو اور ہم نے پيروي کي رسول ۰ کي اپنے اور مومنوں کے مولا سے دوستي کرنے ميں، کہ وہ مومنوں کے امير عليٴ ابنِ ابي طالبٴ ہيں جو اللہ کے بندے، اس کے رسول کے بھائي، سب سے بڑے صديق اور تصديق کنندہ اور مخلوقات پر خدا کي حجت ہيں۔ ان سے خدا کے نبي اور اس کے سچے اور واضح دين کو قوت ملي۔ وہ اللہ کے دين کے پرچم، اس کے علم کے خزينہ دار، اس کے غيبي علوم کا گنجينہ اور اس کے رازدار ہيں۔ وہ خدا کي مخلوق پر اس کے امانتدار اور کائنات ميں اس کے گواہ ہيں ۔
اے اللہ! اے ہمارے رب! يقينا ہم نے منادي کو ايمان کي صدا ديتے ہوئے سنا کہ ايمان لاو اپنے رب پر۔ پس ہم ايمان لے آئے اپنے رب پر۔ اب بخش دے ہمارے گناہوں کو، مٹادے ہماري برائيوں کو اور ہميں نيکوکاروں جيسي موت دے۔
اے ہمارے رب عطا کر ہميں وہ چيز جس کا وعدہ تو نے اپنے رسولوں کے ذريعے کيا اور قيامت کے روز ہم کو رسوا نہ کرنا، بے شک تو وعدے کي خلاف ورزي نہيں کرتا۔ پس اے ہمارے رب! ہم نے ترے لطف و احسان سے تيرے داعي کي بات ماني۔ تيرے رسول کي پيروي کي۔ اس کو سچا جانا اور مومنوں کے مولا کي بھي تصديق کي۔ اور ہم نے بت اور شيطان کي پيروي سے انکار کيا۔ پس اس کو ہمارا والي بنا دے جو حقيقي والي ہے اور ہميں ہمارے اماموں کے ساتھ اٹھانا کہ ہم ان پر عقيدہ و ايمان رکھتے ہيں اور ان کے فرمانبردار ہيں۔ ہم ان کے باطن اور ان کے ظاہر پر ان ميں سے حاضر پر اور غائب پر اور ان ميں سے زندہ و متوفي پر ايمان لائے ہيں اورہم راضي ہيں اس پر کہ وہ ہمارے امام، پيشوا و سردار ہيں۔ اور کافي ہيں وہ ہمارے اور خدا کے درميان اس کي مخلوق ميں سے۔ نہيں چاہتے ہم ان کي جگہ کسي اور کو اور نہ ان کے سوا ہم کسي کو واسطہ بناتے ہيں اور خدا کے حضور ہم ان لوگوں سے اپني عليحدگي ظاہر کرتے ہيں جو ائمہ طاہرينٴ کے مقابلے ميں آکر لڑے، وہ اولين ميں سے ہوں يا آخرين ميں سے، جنوں ميں سے ہوں يا انسانوں ميں سے۔ اور ہم انکار کرتے ہيں ہر بت کا، نيز ہم دور ہيں شيطان سے، چاروں بتوں اور ان کے مددگاروں اور پيروکاروں سے اور ہم اس شخص سے دور ہيں جو ان سے محبت کرتا ہو جنوں ميں سے ہو يا انسانوں ميں سے۔ زمانے کے آغاز سے اختتام تک کے عرصے ميں۔
اے اللہ ! ہم تجھے گواہ رکھتے کہ ہم اسي دين پر ہيں جس پر محمد ۰ و آلِ محمد تھے کہ خدا رحمت کرے ان پر اوران کي آل پر۔ ہمارا قول وہي ہے جو ان کا قول تھا۔ ہمارا دين وہي ہے جو ان کا دين تھا۔ ان کا قول ہي ہمارا قول اور ان کا دين ہي ہمارا دين ہے۔ جس سے ان کو نفرت اس سے ہميں نفرت۔ جس سے ان کي محبت اس سے ہماري محبت۔ جس سے ان کي دشمني اس سے ہماري دشمني۔ جس پر ان کي لعنت اس پر ہماري لعنت۔ جس سے وہ دور اس سے ہم بھي دور ہيں۔ جس کے لئے وہ طالب رحمت اس کے لئے ہم بھي طالبِ رحمت ہيں۔ ہم ايمان لائے، تسليم کيا اور راضي ہوئے اور اپنے سرداروں کے پيروکار ہيں۔ ان پر خدا کي رحمت ہو!
اے معبود! ہمارا يہ عقيدہ کامل کردے اور اسے ہم سے جدا نہ کر اور اسے ہمارا مستقل طريقہ اور روش بنا دے اور اس کو عارضي قرار نہ دے۔ جب تک زندہ ہيں، ہميں اس پر زندہ رکھ اور ہميں اسي عقيدے پر موت دے کہ آلِ محمد۰ ہمارے امام و پيشوا ہيں۔ ہم ان کي پيروي کرتے اور ان کو دوست رکھتے ہيں۔ ان کا دشمن خد ادشمن ہے ہم اس کے دشمن ہيں ۔ پس قرار دے ہميں ان کے ساتھ دنيا و آخرت ميں اور ہميں اپنے مقربوں ميں داخل فرما کہ ہم اس عقيدے پر راضي ہيں۔ اے سب سے زيادہ رحم کرنے والے ۔
اس کے بعد مولائے کائنات امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی زیارت پڑھے جو زیارت کی کتابوں میںموجود ہے بالخصوص زیارت امین اللہ پڑھے۔اس کے بعد یہ دعا پڑھے:

اَللّھمَّ اِنّی اَسْئَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ نَبِيِّكَ وَعَلِیٍّ وَلِيِّكَ وَالشَّاْنِ وَالْقَدْرِ الَّذی خَصَصْتَھما بِہِ دُونَ خَلْقِكَ اَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَعَلِي وَاَنْ تَبْدَءَ بِھما فی كُلِّ خَيْرٍ عاجِلٍ اَللّھمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ الاْئِمَّۃِ الْقادَۃِ وَالدُّعۃِ السّادَۃِ وَالنُّجُومِ الزّاھِرَۃِ وَالاْعْلامِ الْباھِرَۃِ وَساسَۃِ الْعِبادِ وَاَرْكانِ لْبِلادِ وَالنّاقَۃِ الْمُرْسَلَۃِ وَالسَّفينَۃِ النّاجِيَۃِ الْجارِيَۃِ فِی الْلُّجَجِ الْغامِرَۃِ اَللّھمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ خُزّانِ عِلْمِكَ وَاَرْكانِ تَوْحِيدِكَ وَدَعآئِمِ دينِكَ وَمَعادِنِ كَرامَتِكَ وَصِفْوَتِكَ مِنْ بَرِيَّتِكَ وَخِيَرَتِكَ مِنْ خَلْقِكَ الاْتْقِيآءِ الاْنْقِيآءِ النُّجَبآءِ الاْبْرارِ وَالْبابِ الْمُبْتَلی بِہِ النّاسُ مَنْ اَتاہُ نَجی وَمَنْ اَباہُ ھوی اَللّھمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ اَھلِ الذِّكْرِ الَّذينَ اَمَرْتَ بِمَسْئَلَتِھمْ وَذَوِی الْقُرْبَی الَّذينَ اَمَرْتَ بِمَوَدَّتِھمْ وَفَرَضْتَ حَقَّھمْ وَجَعَلْتَ الْجَنَّۃَ مَعادَ مَنِ اقْتَصَّ اثارَھمْ اَللّھمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ كَما اَمرَوُا بِطاعَتِكَ وَنَھوْا عَنْ مَعْصِيَتِكَ وَدَلّوُا عِبادَكَ عَلی وَحْدانِيَّتِكَ اَللّھمَّ اِنّی اَسْئَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ نَبِيِّكَ وَنَجيبِكَ وَصَفْوَتِكَ وَاَمينِكَ وَرَسُولِكَ اِلی خَلْقِكَ وَبِحَقِّ اَميرِ الْمُؤْمِنينَ وَيَعْسُوبِ الدّينِ وَقاَّئِدِ الْغُرِّ الْمُحَجَّلينَ الْوَصِیِّ الْوَفِیِّ وَالصِّدّيقِ الاْكْبَرِ وَالْفارُوقِ بَيْنَ الْحَقِّ وَالْباطِلِ وَالشّاھدِ لَكَ وَالدّالِّ عَلَيْكَ وَالصّادِعِ بِاَمْرِكَ وَالْمُجاھدِ فی سَبيلِكَ لَمْ تَاْخُذْہُ فيكَ لَوْمَۃُ لاَّئِمٍ اَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ وَاَنْ تَجْعَلَنی فی ھذَا الْيَوْمِ الَّذی عَقَدْتَ فيہِ لِوَلِيِّكَ الْعَھدَ فی اَعْناقِ خَلْقِكَ وَاَكْمَلْتَ لَھمُ الّدينَ مِنَ الْعارِفينَ بِحُرْمَتِہِ وَالْمُقِرّينَ بِفَضْلِھِ مِنْ عُتَقآئِكَ وَطُلَقائِكَ مِنَ النّارِ وَلا تُشْمِتْ بی حاسِدِی النِّعَمِ اَللّھمَّ فَكَما جَعَلْتَہُ عيدَكَ الاْكْبَرَ وَسَمَّيْتَہُ فِی السَّمآءِ يَوْمَ الْعَھدِ الْمَعْھودِ وَفِی الاْرْضِ يَوْمَ الْميثاقِ الْمَاْخُوذِ وَالجَمْعِ المَسْئُولِ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ وَاَقْرِرْ بِہِ عُيُونَنا وَاجْمَعْ بِہِ شَمْلَنا وَلا تُضِلَّنا بَعْدَ اِذْ ھدَيْتَنا وَاجْعَلْنا لاِنْعُمِكَ مِنَ الشّاكِرينَ يا اَرْحَمَ الرّاحِمينَ اَلْحَمْدُ لِلّہِ الَّذی عَرَّفَنا فَضْلَ ھذَا الْيَوْمِ وَبَصَّرَنا حُرْمَتَہُ وَكَرَّمَنا بِہِ وَشَرَّفَنا بِمَعْرِفَتِہِ وَھدانا بِنُورِہِ يا رَسُولَ اللّہِ يا اَميرَ الْمُؤْمِنينَ عَلَيْكُما وَعَلی عِتْرَتِكُما وَعَلی مُحِبِّيكُما مِنّی اَفْضَلُ السَّلامِ ما بَقِیَ اللّيْلُ وَالنَّهارُ وَبِكُما اَتَوَجَّہُ اِلیَ اللّہِ رَبّی وَرَبِّكُما فی نَجاحِ طَلِبَتی وَقَضآءِ حَوآئِجی وَتَيْسيرِ اُمُوری اَللّہُمَّ اِنّی اَسْئَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ اَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ وَاَنْ تَلْعَنَ مَنْ جَحَدَ حَقَّ ھذَا الْيَوْمِ وَاَنْكَرَ حُرْمَتَہُ فَصَدَّ عَنْ سَبيلِكَ لاِطْفآءِ نُورِكَ فَاَبَی اللّہُ اِلاّ اَنْ يُتِمَّ نُورَہُ اَللّہمَّ فَرِّجْ عَنْ اَھْلِ بَيْتِ مُحَمَّدٍ نَبِيِّكَ وَاكْشِفْ عَنْہمْ وَبِہمْ عَنِ الْمُؤْمِنِينَ الْكُرُباتِ اَللّھمَّ امْلاَءِ الاْرْضَ بِھمْ عَدْلاً كَما مُلِئَتْ ظُلْماً وَجَوْراً وَاَنْجِزْ لَھمْ ما وَعَدْتَھمْ اِنَّكَ لا تُخْلِفُ الْميعادَ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.