جامعیت

275

اسلام ایک جامع مذهب جس میں انسانی زندگی کےتمام ابعاد کو مورد توجه قرار دیا گیاهے ، اسلام انسان کی فردی اور اجتماعی مادی اور معنوی ضرورتوں کو پورا کرتاهے قرآن بھی اس بات کی تصریح کرتے هوئے سوره نحل کی ایک آیت میں فرماتاهے :وَنَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ تِبْيَانًا لِّكُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً وَبُشْرَى لِلْمُسْلِمِينَ اور ہم نے آپ پر کتاب نازل کی ہے جس میں ہر شے کی وضاحت موجود ہے اور یہ کتاب اطاعت گزاروں کے لئے ہدایت ،رحمت اور بشارت ہے-1 اسی بناپر همارا عقیده هے که اسلام ایک کامل اور جامع دین هے جو تمام ابعاد فردی، اجتماعی اقتصادی سیاسی اور ثقافتی اور تمام امور میں منظم نظام کا حامل هے اسلام میں انسان کی زندگی کا کوئی عمل حکم سے خالی نهیں هے .صاحب کشف القناع کهتے هیں :تکلیف شرعی اور استقرار شریعت کے عقلی او رنقلی دالائل سے ثابت هوجانے کے بعد همارے لئے مسلم هے که زندگی کا کوئی ایسا مسئله نهیں هے جس میں خدا کا حکم اولی نه هو که اس میں اختلاف نهیں هے . 2البته واضح هے که اسلام میں ان تمام نیازمندیوں کا جواب صرف استنباط کی روشنی میں ممکن هے مجتهد یں کرام جو اس فن کے ماهر هیں وه همیشه لوگوں کے فکری اور اجتماعی مشکلات کا جواب دیتے هیں . اس لئےمر جعیت اور استنباط مکتب اسلام کے لازمی امور میں شمار هوتے هیں .
استنباط اصحاب کو استنباط کی تعلیم :مکتب اهل بیت کی روایات میں صاف نظر آتاهے که خود پیغمبرگرامی اسلام(ص)اور ائمه معصومیں علیهم السلام نے اپنے صحابیوں کو استنباط اور اس کی روشوں کی تعلیم دی هے وه روایات جن میں آیاهے که خود ائمه علیهم السلام نے بنفس نفیس استنباط کے راستے کو انتخاب کیا اور استنباط کی صحیح راه اور فقه اسلامی کی روشنی کے ذریعه قرآن وسنت سے استنباط کیا اور اس شیوه پر اپنے اصحاب کو بھی تعلیم دی . یه روایات اس حقیقت سے پرده اٹھاتی هیں که ائمه اطهار علیهم السلام کے زمانے میں اصحاب امام کے درمیان استنباط رائج اور معمول تھا اور ائمه اپنے اصحاب کو اس کام کی دعوت کرتے اور بعض موارد میں امام سے سوال کے بجائے خود استنباط کرنے کا حکم دیتے تھے .اور کبھی کسی سوال کے جواب میں ان کویاد دلاتے تھے که یه حکم استدلال اور استنباط کے ذریعے قابل استخراج هے . اس دلیل کی وجه سے همارا اعتقاد هے که اسلام ایک کامل اور جامع دین هے جس کے پاس اجتماعی ، ثقافتی اقتصادی اور سیاسی پروگرام هیں حکم شرعی زندگی کی تمام آنے والی ضرورتوں کو پورا کرتاهے اور انسان کی زندگی میں کوئی حادثه بھی حکم سے خالی نهیں هے . 3————–1 . نحل ، 89 .2 . اسدالله تستری ، معروف به محقق کاظمی ، کشف القناع عن وجوه حجیۀ االاجماع ، ص 60 .3 . یاد نامه علامه امینی ، ص273و 272 .
 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.