شوہر میں بیوی کی پسندیدہ خصوصیات

226

مال و دولتکیونکہ یہ گھریلو آرام وسکو ن اور زندگی میں رونق کا سبب بنتا ہے ، لہذا لوگوں کو چاہئے کہ معقول اور مشروع طریقے سے رزق و روزی کیلئے کوشش اور تلاش کریں۔اور گھر والوں کی ضروریات پوری کریں۔
قدرت اور توانائیکیونکہ عورت مرد کو اپنا نگہبان اور محافظ سمجھتی ہے اور محافظ کو قوی ہونا چاہئے۔
باغیرت ہوکیونکہ عورت چاہتی ہے کہ اس کا شوہر ہر کام میں دوسرے مردوں سے کمزور نہ رہے۔ خواہ دینی امور میں ہوں یا دنیوی امور میں ۔ اگر غیرت نہ ہو تو وہ شخص یقینا سست ہوگا۔ حدیث میں ملتا ہے کہ جس میں غیرت نہیں اس کا کوئی ایمان نہیں۔
مستقل زندگی گزارےیعنی بیوی چاہتی ہے کہ اس کا شوہر خود مستقل زندگی کرے اور کسی پر محتاج نہ ہو ، تاکہ دوسرے کی منّت و سماجت نہ کرنا پڑے ۔
معاشرے میں معززہویہ ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے لیکن بیوی کی زیادہ خواہش ہوتی ہے کہ اس کا شوہر معاشرے میں معزز ہو ۔ اور اس کی عزت کو اپنی عزت سمجھتی ہے۔
نرم مزاج ہوعورت کبھی نہیں چاہتی کہ اس کا شوہر خاموش طبیعت ہو کیونکہ خاموش بیٹھنے سے عورت کو سخت تکلیف ہوتی ہے لہذا وہ چاہتی ہے کہ اس کے ساتھ نرم لہجے میں میٹھی میٹھی باتیں کرتا رہے ۔
صاف ستھرا رہےیہ بات ہر انسان کی طبیعت میں اللہ تعالی نے ودیعت کی ہے کہ وہ صفائی کو پسند کرتا ہے اور گندگی اور غلاظت سے نفرت کرتا ہے ۔اس بارے میں بہت سی روایات موجود ہیں : النضافة من الایمان۔ صفائی نصف ایمان ہے ۔ عورت بھی اپنے شوہر کو پاک و صاف دیکھنا پسند کرتی ہے، لہذا مردوں کو چاہئے کہ اپنی داڑھی اور بالوں کی اصلاح کرتے رہیں۔خوشبو استعمال کریں ۔سیرت پیامبر (ص)میں بھی ہمیں یہی درس ملتاہے۔
خوش سلیقہ ہووہ چاہتی ہے کہ اگر وہ کوئی کام کرے تو اس کوشوہر سراہاکرے اور اس سے غافل نہ رہے۔اگر بچّے گھر میں بد نظمی پیداکریں تو اس کی اصلاح کرے۔ اور منظّم کرے۔
مؤمن ہویہ ساری صفات میں سب سے اہم ترین صفت ہے ۔ اگر ایمان ہے تو سب کچھ ہے اور اگر ایمان نہ ہو تو کچھ بھی نہیں ۔کیونکہ یہی ایمان ہے جو تمام خوبیوں اور اچھائیوں کی جڑ ہے۔ لہذا خدا تعالی سے یہی دعا ہے کہ ہمیں بھی ایمان کے زیور سے آراستہ اور مزیّن فرمائے۔
 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.