مہدى (ص) عترت نبى (ص) سے ہيں
مہدى (ص) عترت نبى (ص) سے ہيںايسى احاديث بہت زيادہ ہيں بلكہ ان ميں سے اكثر سے يہ بات سمجھ ميں آتى ہے كہ حضرت امام مہدى اور قائم كا موضوع زمانہ رسول (ص) ميں ايك مسلم عقيدہ تھا اور آپ (ص) مسلمانوں كے سامنے كسى نئي خبر كے عنوان سے پيش نہيں كرتے تھے بلكہ ان كے آثار و علامتيںبيان كرتے تھے اور فرماتے تھے:” مہدى اور قائم ميرى عترت سے ہوگا ” _حضرت على بن ابى طالب فرماتے ہيں :” ميں نے رسول (ص) خدا كى خدمت ميں عرض كى : كيا مہدى موعود ہم ميں سے ہوگا يا ہمارے غيرميں سے ؟ فرمايا : ہم ميں سے ہوگا _ ان ہى كے ذريعہ خدا دين كو تمام كرے گا جيسا كہ اس كى ابتداء ميرے ہاتھ سے ہوئي ہے ، اور ہمارے ذريعہ لوگ فتنوں سے نجات پائيں گے جيسا كہ ہمارے ہى وسيلہ سے شرك سے نجات پائي ہے ہمارے طفيل ميں خدا انكے دلوں سے پرانى كدور تين ختم كرے گا جيسا كہ اس نے شرك و بت پرستى كے زمانہ كى دشمنى كے بعد دين ميں انھيں باہم مہربان بناديا ہے اور وہ ايك دوسرے كے بھائي بن گئي ہيں ” _(1)ابو سعيد خدرى كہتے ہيں :” ميں نے سنا كہ رسول(ص) نے بالائے منبر سے فرمايا : مہدى موعود ميرے اہل بيت سے ہوگا ، آخرى زمانہ ميں ظہور كرے گا ، آسمان ان كے لئے بارش برسائے گا اور زمين سبزہ اگائے گى ، وہ زمين كو ايسے ہى عدل و انصاف سے پركريں گے جيسا كہ وہ ظلم و جور سے بھر چكى ہوگي”_ (2)ام سلمہ كہتى ہيں كہ ميں نے رسول (ص) خدا سے سنا كہ آپ (ص) نے فرمايا: ” مہدى ميرى عترت اور اولاد فاطمہ (ع) سے ہوگا ”_(3)رسول خدا (ص) نے فرمايا :” قائم ميرى ذريت سے ہوگا، اس كا نام ميرا نام ، اس كى كنيت ميرى كنيت اور اس كى عادت ميرى عادت ہے _ وہ لوگوں كو ميرے دين و مذہب اور كتاب خدا كى طرف بلائے گا_ جس نے اس كى اطاعت كى اس نے ميرى اطاعت كى اور جس نے اس كى نافرمانى كى اس نے ميرى نافرمانى كي_ جس نے س كى غيبت كے زمانہ ميں اس كا انكار كيا اس نے ميرا انكار كيا جس نے اس كى تكذيت كى اس نے ميرے تكذيب كى ، جس نے اس كى تصديق كى اس نے ميرى تصديق كى _ او رميں اسكى تكذيب كرنے والے اور اس كے بارے ميں اپنى حديث كے انكار كرنے والے اور امت كو گمراہ كرنے والے كى خدا سے شكايت كروں گا _ ظالم عنقريب اپنے لئے كا نتيجہ ديكھ ليں گے ” (4)ابو ايوب انصارى كہتے ہيں كہ ميں نے رسول (ص) خدا كو فرماتے ہوئے سنا كہ آپ (ع) نے فرمايا : ” ميں پيغمبروں كا سردار ہوں اور على (ع) اوصياء كے سردار ہيں اور ميرے دو بيٹے بہترين بيٹے ہيں _ ہمارے معصوم ائمہ حسين (ع) كى اولاد سے ہوں گے اور اس امت كا مہدى ہم ميں سے ہوگا” يہ سن كر ايك صحرا نشين شخص اٹھا اور عرض كى :” اے اللہ كے رسول (ص) آپ (ع) كے بعد كتنے امام ہوں گے ؟ فرمايا: ”جتنے عيسى كے حوارى ، بنى اسرائيل كے نقباء اور اسباط تھے” (5)حذيفہ نے روايت كى ہے كہ رسول (ص) خدا نے فرمايا :” ميرے بعد اتنے ہى امام ہوں گے جتنے بنى اسرائيل كے نقباء تھے_ ان ميں سے نو حسين كى نسل سے ہوں گے او راس امت كا مہدى ہم ميں سے ہوگا _ آگاہ ہوجاؤ وہ حق كے ساتھ ہيں اور حق ان كے ساتھ ہے _ ديكھو ميرے بعد ان كے ساتھ كيسا سلوك كروگے ”_ (6)سعيد بن مسيب نے عمر اور عثمان بن عفان سے روايت كى ہے كہ انہوں نے كہا:” ہم نے رسول (ص) خدا سے سنا ہے كہ آپ (ص) نے فرمايا: ميرے بعد بارہ امام ہوں گے _ ان ميں سے نو حسين (ع) كى اولاد ميں سے ہوں گے اور اس امت كا مہدى ہم ميں سے ہوگا _ ميرے بعد جو بھى ان سے تمسك كرے وہ يقينا خدا كى مضبوط رسى كو تھام لے گا او رجو انھيں چھوڑ دے گا وہ خدا كو چھوڑ دے گا ”_ (7)
1_ بحارالانوار ج 51 ص 84و اثبات الہداة ج 7 ص 191 و مجمع الزوائد تأليف على بن ابى بكر ہيثمى ط قاہرہ ج 7 ص 1317_
2_ بحارالانوار ج 51 ص 74و اثبات الہداة ج 7 ص 9_
1_ بحار ج 51 ص 75_
2_ بحار ج 51 ص 73_
3_ اثبات الہداة ج 2 ص 351_
1_ اثبات الہداة ج 2 ص 533_
2_ اثبات الہداة ج 2 ص 526_