ولادت مہدى(ع) اور علما ئے اہل سنت

109

بعض اھلسنت اشکال کرتے ہیں کہ اگر امام حسن عسكرى (ع)كے يہا ں كو ئي بيٹا ہو تا تو اہل سنت كے علماء و مور خين بھى اپنى كتابوں ميں ان كا ذكر كرتے _جواب میں عرض کریں گے کہعلمائے اہل سنت كى جماعت تے بھى امام حسن عسكرى(ع) كى ولادت آپ اور آپ كى پدر بزرگواركى تاريخ لكھى ہے اور ولادت كا ا عتراف كيا ہے محمد بن طلحہ شافعى نے لكھا ہے:((ابولقاسم محمد بن حسن ( عسكرى ) (عج)نے 258 ھ كو سامرہ ميں ولادت پائي آپ كے والد كانام خالص حسن ہے _ حجت ، خلف صالح اور منتظر آپ كے القاب ہيں _ اس سلسلہ ميں چند حديثيں نقل كرنے كے بعد فرما تے ہيں ان كا مصداق امام حسن عسكرى (ع)كے بيٹے ہيں
جو كہ پردہ غيب ميں ہيں بعد ميں ظا ہر ہوں گے (مطالب السئول طبع 1287 _ ص 89)
 
2 _ محمد بن يوسف نے امام حسن عسكرى(ع) كى وفات كا ذكر كرنے كے بعد لكھا ہے : محمد جو كہ امام منتظر ہيں ، كے علاوہ آپ كے يہاں كوئي بيٹا نہيں تھا _ )) (كفا ية الطالب ص 312 )
3 _ ابن صباغ مالكى لكھتے ہيں :
(( بارہويں فصل ابولقاسم ، محمد ، حجت ، خلف صالح بن ابو محمد ، حسن خالص كے حالات كے سلسلہ ميں ہے _ يہ شيعوں كے بار ہو يں امام ہيں _ اس كے بعد امام كى تاريخ تحرير كى ہے اور مہدى كے بارے ميں كچھ حدثيں بيان كى ہيں (فصول المہمہ ص 273 و ص 386)
4 _ يوسف بن قزاو غلى نے امام حسن عسكرى كے حالات قلم بند كرنے كے بعد لكھا ، ہے : (( آپ كے بيٹے كانام محمد اور كنيت ابو عبد اللہ و ابوالقاسم ہے _ و ہى حجت ، صاحب الزمان ، قائم اور منتظر ہيں _ امامت كا سلسلہ ان پرخم ہو گيا _ اس كے بعد مہدى سے متعلق كچھ احاديث لكھى ہيں _ (تذكر ة الخواص الامة ص204)
5 _ شيلنجى نے اپنى كتاب نور الا بصار ميں تحرير كيا ہے كہ : (( محمد ، حسن عسكرى كے بيٹے ہيں _ ان كى والدہ ام دلا ، نرجس يا صيقل يا سوسن ہيں _آپ كى كنيت ابوالقاسم ہے _ اماميہ انھيںحجت ، مہدى خلف صالح ، قائم ، منتظر اور صاحب الزمان كہتے ہيں (نور الا بصار طبع مصر ص 168 )
6 _ ابن حجر صواعق محرقہ ميں امام حسن عسكرى كے حالات لكھنے كے بعد لكھتے ہيں : آپ نے ابوالقاسم ، كہ جنھيں محمد ، حجت كہا جا تا ہے ، كہ علاوہ كوئي اولاد نہيں چھوڑى _ اس بچہ كى عمر باپ كے انتقال كے وقت پانچ سال تھى (الصواعق المحرقہ)
7 _ محمد امين بغداد ى نے اپنے كتاب سباٹك الذہب ميں لكھا ہے :
(( محمد ، حسن كو مہدى بھى كہا جاتا ہے ، والد كے انتقال كے وقت پانچ سال كے تھے _(سبائك الذہب ص78)
8 _ ابن خلكان نے اپنى كتاب (وفيات الا عيان) ميں لكھا ہے كہ : ابوالقاسم محمد بن الحسن العسكرى اماميہ كے بار ہويں امام ہيں _ شيعوں كے عقيدہ كے مطابق وہى منتظر ، قائم اور مہدى ہيں (روضةالصفا ج3 )
9 _ صاحب روضة الصفالكھتے ہيں :
محمد ، حسن ( عسكرى ) كے بيٹے ہيں اور آ پ كى كنيت ابوالقاسم ہے اماميہ انہيں حجت ، قائم اور مہدى سمجھتے ہيں (وفيات الاعيان ج2ص 24 )
10 _ شعرانى نے اپنى كتاب اليواقيت و الجو اھير ميں لكھا ہے كہ :
مہدى ، امام حسن عسكرى كے بيٹے ہيں آپ نے پندرہ شعبان 255 ھ ميں ولادت پائي _ اور حضرت عيسى كے ظہور تك زندہ و باقى رہيں گے _ اب 958 ھ ہے _ اس لحاظ سے آپ كى عمر 703 سال ہو چكى ہے (اليوقيت و الجواہير مولفہ شعران طبع 1351 ج 2 ص23 )
11 _ شعرانى ہى نے فتوحات مكيہ كے باب 366 وين سے نقل كيا ہے : جب زميں ظلم و جورسے بھر جائے گى اس و قت مہدى ظہور فرمائيں كے اور اسے عدل و انصاف سے پر كريں گے آپ رسول كى اولاد اور جناب فاطمہ كى نسل سے ہيں _ ان كے جد حسين اور باپ عسكرى بن امام على نقى بن امام محمد تقى بن امام موسى كاظم بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقربن زين العابدين بن امام حسين بن ابى طالب ہيں (اليواقيت و الجواہر ص 143)
12 _ خواجہ پارسانے اپنى كتاب فصل الخطاب ميں تحرير كيا ہے كہ : محمد بن حسن عسكرى 5ا شعبان 255 ميں پيدا ہوئے _ آپ كى والدہ كا نام نرجس ہے _ پانچ سال كى عمر ميں باپ كا سايہ اٹھ گيا اور اس وقت سے آج تك غائب ہيں _ وہى شيعوں كے امام منتظر ہيں _ ان كے اصحاب خاص اور اہل بيت كے نزديك ان كا وجود ثابت ہو چكا ہے _ خداوند عالم الياس (ع) و خضر(ع) كى مانند ان كى عمر كو طولانى بنادے گا (منقول از ينابيع المودة ج 2 و ص 126)
13 _ ابولفلاح حنبلى نے اپنى كتاب شذرات الذہب اور ذہبى نے العبر فى خبر من غيرميں لكھا ہے كہ :
محمد بن حسن عسكرى ، بن على نقى ، بن جواد بن على رضا بن موسى كاظم بن جعفر صادق علوى اور حسينى ہيں _ آپ كى كنيت ابو القاسم ہے ، شيعہ انھيں خلف صالح ، حجت ، مہدى ، منتظر اور صاحب الزمان كہتے ہيں (شذرات الذہب ج 2 ص 141 و كتا ب العير فى خير من غبر طبع كويت ج 2 ص 31)
14 _ محمد بن على حموى لكھتے ہيں :
ابوالقاسم محمد منتظر 259 ھ كو شہر سامرہ ميں پيدا ہو ئے (تاريخ منصورى ص 114 ، ص 94 ( ماسكو سے فوٹوكاپى لى گئي ))
مذكور ہ علماء كے علاوہ اہل سنت كے دوسرے علمانے بھى امام حسن عسكرى كے بيٹے كى ولادت كا قضيہ اپنى كتابوں ميں درج كيا ہے (تفصيل كے شائقيں كشف الا سرار مؤلفہ حسين بن محمد تقى نور اور كفايہ الموحدين ج 2 ، مولفہ طبرسى كا مطالعہ فرمائيں _ )
(انتخاب از آفتاب عدالت از علامہ امینی رہ)
 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.