صحابہ کرام اور احادیث مہدی(عج)
وہ صحابہ کرام جن سے علماءومحدثین اہل سنت نے حضرت امام مہدی(ع) سے متعلق احادیث نقل کی ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں:عبداللہ بن عباس (رض) ، عبداللہ بن مسعود(رض) ، علی بن ابی طالب (ع)، حسن ابن علی(ع) ، حسین ابن علی(ع) ، فاطمہ الزہراء (س)، ام المومنین ام سلمہ (رض) ، عائشہ ، حفصہ ، واسماءبنت عمیس ، ابوسعید خدری (رض) ، جابر بن عبداللہ انصاری(رض) ، ابوایوب انصاری (رض) ، ابو لیلی انصاری(رض) ، حذیفہ بن یما ن(رض) ، انس بن مالک (رض) ، عبداللہ بن عمر، عبداللہ بن عمرو ، عبداللہ بن حارث ، طلحہ بن عبداللہ ، ابوہریرہ دوسی ، عوف بن مالک ، ابوعلی ہلالی ، ابی سلمی ( راعی ابل رسول اللہ ) جابر بن ماجد صدفی،اویس ثقفی، ثوبان ، ابوامامہ باہل ، ابو طفیل ، نافع، بریدہ، عمران بن حصین ، عمار بن یاسر، عمروبن العاص ، عبداللہ بن حرث الزبیدی ، ہشام بن محمد، ابی امامہ باہلی ، زبیر( عوام) شہرین حوشب، معاویہ بن ابی سفیان ، محمد بن حنیفہ ، وغیرہ ۔
اہل سنت کے علماء اور محدثین اور احادیث مہدویت
اہل سنت کی معتبر کتابوں کا تعارف جن میں احادیث حضرت مہدی نقل ہوئی ہے
علماءاہل سنت اپنی تمام معتبر کتابوں میں حضرت امام مہدی(ع) کے بارے میں سیکڑوں احادیث رسول اللہ سے نقل کی ہیں ، ملاحظہ ہوں۔
المسند ابی عبداللہ احمد بن حنبل شیبانی متوفی ۲۴۱ھ
صحیح بخاری ابی عبداللہ محمد بن اسماعیل بن مغیرہ متوفی ۲۵۶ھ
صحیح مسلم ابی الحسین مسلم بن حجاج نیشاپوری متوفی ۲۶۱ھ
سنن ابی داوود ابی داوود سلیمان ابن اشعر سجستانی متوفی ۲۵۷ھ
سنن ابن ماجہ ابی عبداللہ محمدبن یزید بن عبداللہ متوفی ۲۵۷ھ
سنن ترمذی ابی عیسی محمد بن سورہ متوفی ۲۹۷ھ
یہ ہیں اہل سنت کی معتبر ترین کتابیں جنہیں صحاح ستہ کے نام سے جانا جاتا ہے اوران کے مولفین اہل سنت کے بلند پایہ اورعظیم المرتب علماءاور محدثین شمار ہوتے ہیں مذکورہ محدثین یا حضرت امام مہدیؑ(ع) کی ولادت ۲۵۵ھ سے پہلے وفات پاچکے ہیں یاان کی ولادت کے کچھ عرصہ بعد۔
الفتن حمادبن نعیم متوفی ۲۲۹ھ
معالم السننابی سلیمان احمد بن خطابی متوفی ۲۸۸ھ
المستدرک علی الصحیحین ابی عبداللہ محمد بن عبداللہ الحاکم متوفی ۴۰۵ھ
مصابیح السنہ حسین بن مسعود متوفی ۶۱۵ھ
جامع الاصول من احادیث الرسول مبارک بن محمد بن اثیر جزری متوفی ۶۰۶ھ
التذکر فی احوال الموتی محمد بن احمد بن ابی بکر قرطبی متوفی ۶۷۱ھ
تذکرة الخواص ابی الفرج عبدالرحمن ابن جوزی متوفی ۶۵۴ھ
فرایدالسمطین ابراہیم بن موید جوینی متوفی ۰۳۷ھ
المنار المنیف شمس الدین محمدبن ابی بکر متوفی ۷۵۱ھ
الفصول المہمہ علی بن محمد المالکی ( ابن صباغ )متوفی ۷۵۵ھ
الحاوی للفتویٰ عبدالرحمن بن ابی بکر سیوطی متوفی ۹۱۱ھ
الجامع الکبیر عبدالرحمن بن ابی بکر سیوطی متوفی ۹۱۱ھ
الجامع الصغیر عبدالرحمن بن ابی بکر سیوطی متوفی ۹۱۱ھ
تاریخ الخلفاء عبدالرحمن بن ابی بکر سیوطی متوفی ۹۱۱ھ
الصواعق المحرقہ شہاب الدین احمد بن حجر ہیثمی متوفی ۹۷۴ھ
کنز العمال علاءالدین علی بن حسام متقی ہندی متوفی ۹۷۵ھ
منتخب کنز العمال علاءالدین علی بن حسام متقی ہندی متوفی ۹۷۵ھ
تبسیر الوصول
الجامع الاصول عبدالرحمن بن علی شیبانی متوفی ۹۷۵ھ
وہ علماءاہل سنت جنہوں نے اس موضوع پر کتابیں لکھی ہیں
اہل سنت کے وہ بزرگ علماءجنہوں نے مہدی موعود(ع) کے موضوع پر مستقل کتابیں تحریر کی ہیں جیسے ان کی فہرست مندرجہ ذیل ہے۔
کتاب المہدی ابی داوود سلیمان بن اشعث متوفی ۲۵۷ھ
البیان فی اخبار صاحب الزمان ابی عبداللہ محمد بن یوسف کنجی متوفی ۶۵۸ھ
الاحادیث القافیہ بخروج المہدی محمد بن اسماعیل امیری نمائی متوفی۶۷۵ھ المنتظر شیخ جمال الدین یوسف متوفی قرن ہفتم
مناقب المہدی حافظ نعیم اصفہانی متوفی قرن پنجم
المہدی شمس الدین ، ابن قسم جوزی متوفی ۷۵۱ھ
القول المختصر فی علامات المہدی النتظر شہاب الدین احمد بن حجر ہیثمی متوفی ۹۶۱ھ
البرہان فی علامات مہدی آخر الزمان علاءالدّین علی بن حسام ہندی متوفی ۹۵۷ھ
تلخیص البیان فی اخبار مہدی آخرالزمان علاءالدّین علی بن حسام ہندی متوفی ۹۵۷ھ
تلخیص البیان علامات مہدی آخرالزمان ابن کمال پاشاحنفی متوفی ۹۴۰ھ
الہدیة الندبہ فی ماجاءفی فضل ذات المہدیہ قطب الدین مصطفی بکر متوفی ۱۱۶۲ھ
مہدی آل الرسول علی بن سلطان محمد ہروی متوفی ۹۵۷ھ
فرائد الفکر فی الامام المنتظر شیخ مرعی بن یوسف مقدس حنبلی متوفی ۹۵۷ھ
منظومة القطر الشہدی فی اوصاف المہدی نظم الدین احمد شافعی
العرف الوردی شرح قطر الشہدی بلیسی
المشرب الوردی فی مذہب المہدی ملا علی قاری متوفی ۱۰۱۴ھ
الرد علی من حکم وقضیٰ ملا علی قاری متوفی ۱۰۱۴ھ
ان المہدی جاءومضی الہدیة المہدویة ابو الرجاءمحمد ہندی
احوال صاحب الزمان شیخ سعد الدین حموی
المہدی الیٰ ماورد فی المہدی شمس الدین محمد بن طولون
ابزاز الوہم المکنون من کلام ابن خلدون فی احادیث المہدی احمد بن محمد بن صدیق
الجواب المقنع المحررفیالرد علی من طغی وتحبر بدعوی انّہ عسیٰ او المہدی المنتظر شیخ محمد حبیب اللہ جنکی مدنی
ارشاد المستہدی فی نقل بعض الاحادیث والآثار الواردہ فی شان المہدی محمد علی حسین بکری مدنی (امامت ومہدویت ؛ لطف اللہ صافی گلپائیگانی ؛ ص ۸۷سے ص ۱۸۔)
حضرت امام مہدی تاریخ بشریت کی وہ واحد ہستی ہے جن کے بارے میں اتنی کتابیں لکھیں
جاچکیں ہیں کہ کسی اور شخصیت کے بارے میں اتنی کتابیں نہیں لکھی گئیں۔
محقق معاصر علامہ سید مرتضی عاملی کے بقول اب تک بارہ سو (۱۲۰۰ )سے زیادہ کتابیں لکھی جاچکی ہیں ۔
اور کیوں نہ لکھیں اس لئے کہ آپ(ع) کے ہی دم سے یہ دنیا قائم ہے آپ ہی کے طفیل سے مخلوقات الہیٰ کو رزق ملتا ہے یہ وہ ہستی ہے جن کے ہاتھوں کفر ونفاق ظلم وستم اوربے دینی کا محاز فتح ہوگا اورہر جگہ اسلام کا بول بالا ہوگا ۔ یہ آپ ہی کی شخصیت ہے جو گزشتہ ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء الہیٰ کے وعدوں کو عملی جامہ پہنائے گی اور ان کا مقصد پورا ہوگا آپ کی کامیابی در حقیقت تمام انبیاء اور آسمانی مذاہب کی کامیابی ہے، خداوند قدوس نے تو رات اورزبور وانجیل ، وفرقان میں جووعدہ کیا ہے اس وعدے کی تکمیل آپ (ع) ہی کے ہاتھوں ہوگی انشاءاللہ ” اورہم نے ذکر ( تورات ) کے بعد، زبور میں بھی لکھ دیا ہے کہ ہماری زمیں کے وارث ہمارے نیک بندے ہی ہوں گے ۔(سورہ انبیاء، آیت ۱۰۵ ” ولقد کتبنا فی الذبور ان الارض یرثہا عبادی الصالحون۔”)