غيبت صغرى كا فائدہ
اثبات الوصيت ميں مسعودى لكھتے ہيں : امام على نقى (ع) لوگوں كے ساتھ كم معاشرت كرتے تھے اور اپنے مخصوص اصحاب كے علاوہ كسى سے ربط و ضبط نہيں ركھتے تھے _ جب امام حسن عسكرى (ع) ان كے جانشين ہوئے تو آپ بھى لوگوں سے اكثر پس پردہ سے گفتگو فرماتے تھے تا كہ ان كے شيعہ بارہويں امام كى غيبت سے مانوس ہوجائيں _(اثبات الوصيہ ص 206)
اگر امام حسن عسكر ى كى رحلت كے بعد ہى مكمل غيت واقع ہوجاتى تو امام زمانہ كے مقدس وجود ہى سے لوگ غافل رہتے اور رفتہ رفتہ فراموش كرديتے _ اس لئے غيبت صغرى سے ابتداء ہوئي تا كہ شيعہ اس زمانہ ميں اپنے امام سے نائبوں كے ذريعہ رابطہ كريں اور ان كى علامتوں اور كرامات كو مشاہدہ كريں اور اپنے ايمان كى تكميل كريں جب خيالات مساعد اور كامل آمادگى ہوگئي تو غيبت كبرى كا آغاز ہوا _
(انتخاب از آفتاب عدالت از علامہ امینی رہ)