علت غیبت

115

پيغمبر اكرم (ص) اور ائمہ اطہار نے بارہا يہ بات لوگوں كے گوش گزار كى تھى كہ ظلم وستم كى حكومتيں مہدى موعود كے ہاتھوں تباہ ہوں گى اور بيداد گرى كا قلعہ قمع ہوگا _ اس لئے لوگوں كے دو گروہ ہميشہ امام زمانہ كے وجود مقدس كے منتظر رہے _ ايك مظلوم و ستم رسيدہ لوگوں كا گروہ جو كہ ہميشہ اكثريت ميں رہا ہے _ وہ حمايت و دفاع كے قصد سے امام زمانہ كے پاس جمع ہوئے اور انقلاب و دفاع كا تقاضا كرتے تھے _ يہ ہميشہ ہوتا تھا كہ ايك بڑا گر وہ آپ كا احاطہ كئے رہتا اور انقلاب كا تقاضا كرتا تھا _
دوسرا اگر وہ خونخوار ستمگروں كارہا ہے جس كا پسماندہ اور محروم قوموں پر تسلط رہا ہے يہ ذاتى مفاد كے حصول اور اپنے منصب كے تحفظ ميں كسى بھى برے سے برےكام كو انجام دينے سے پرہيز نہيں كرتا تھا اور پورى قوم كو اپنے مفاد پر قربان كرنے كيلئے تيار رہتا تھا_ يہ گروہ امام زمانہ كے وجودكو اپنے شوم مقاصد كى راہ ميں مانع سمجھتا اور اپنى فرمان روائي كو خطرہ ميں ديكھتا تھا تو آپ كا خاتمہ كركے اس عظيم خطرہ سے نجات حاصل كرنا چاہتا تھا _ اس منصوبہ ميں وہ سب متحد ہوگئے تا كہ عدالت و دادخواہى كى جڑيں اس طرح كاٹ ديں كہ پھر سر سبز نہ ہو سكيں _
دين و حق كى راہ ميں قتل ہونے سے امام زمانہ اپنے آبا ء و اجداد كى طرح نہ ڈرتے تھے اور نہ ڈرتے ہيں _ ليكن ان كے قتل ہونے ميں معاشرہ اور دين كى صلاح نہيں ہے _ كيونكہ ہر شہيد ہونے والے امام كے بعد دوسرا امام اس كا جانشين ہوا ہے ليكن اگر امام زمانہ قتل ہوجائيں تو پھر كوئي جانشين نہيں ہے _ اور زمين حجّت خدا كے وجود سے خالى ہوجائے گى _ جبكہ يہ مقدر ہوچكا ہے كہ آخر كار حق باطل پر غالب ہوگا اور امام زمانہ كے ذريعہ دنيا كى زمام حق پرستوں كے ہاتھوں ميں آئے گى _
 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.