زرتشتی مذھب کا آخری زمانے میں ظہور مصلح کے بارے عقیدہ

222

زرتشتیوں کی اوستا کے علاوہ فقہی اور دینی احکام و آداب پر مشتمل کئی مفصل کتابیں ہیں کہ جن میں طہارت، نجاسات، ازدواج و طلاق اور تجارت کے قوانین کو بیان کیا گیاہے ۔اوستا میں جمع اور مفرد کی صورت میں ‘سوشیانس‘‘ کا لفظ کئی مرتبہ استعمال ہواہے۔ سوشیانس’سویا‘‘ سے لیا گیاہے جس کا معنی فائدہ اورمنفعت ہے اوراس کا لفظ کا معنی فائدہ پہنچانے والا ہے۔
 
اسے اس وجہ سے سوشیانس کہاجاتاہے کیونکہ وہ پوری دنیا کو فائدہ اور نفع پہنچائے گا۔( پوردا، سوشیانس، ص۱۰و ۸.)
 
 
جمع کی صورت میں استعمال ہونے والا لفظ زرتشت اس کے حامی، مددگار، مبلغین اور آئندہ جہان کو تشکیل دینے والوں کو شامل ہے جن کی عمد ہ خصوصیات درج ذیل ہیں:
عقلمندی ، نیک کام کرنا، تمام موجودات کو فائدہ پہنچانا، پروردگار کی ثناء کرنا، معنوی حالت کو آراستہ کرنا اور دنیا کو جھوٹ سے پاک کرنا۔( دینکرد، کتاب نہم ،فصل۵۸ ،فقر، ۱۵.)
چونکہ دین کا آغاز ایک قائد یعنی زرتشت سے شروع ہو ا اورایک قائد پر اس کا خاتمہ ہوگا اورسوشیانس آخری دینی پیشوا ہوگا۔( اوشیدری، دانش مزدینا،ص۱۳۷.)
اسلام اور مزدینا کے مابین اس مصلح کے عقیدہ میں بنیادی فرق یہ ہے کہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ موعود زندہ ہے جبکہ مزدینا کا عقیدہ ہے کہ وہ ظہور سے پہلے پیدا ہوں گے۔
زرتشت کے موعود:
اس جہان کے آخری ہزارہ کے اختتام سے تیس سال پہلے زرتش کی نسل سے ایک پندرہ سالہ لڑکی کہ جسے پہلے کسی مرد نے نہیں چھوا ہوگا، وہ دریائے کیسانیہ کے نزدیک ایک پہاڑ اوشید(Oshida)پرواقع خدا پرست قوم میں سے ہوگی، وہ دریا میں جاکر نہائے گی اورا س سے ایک گھونٹ پانی پئے گی اورحاملہ ہوجائے گی ، نو ماہ کے بعد ‘استوت ارند‘‘کے نام سے ایک بیٹا پیدا ہوگا جیسے سوسیوس، سوشیوس، سوشیان او ر سوشیانس بھی کہاجائے گا۔ ( مسٹرھاکس امریکی ، قاموس کتاب مقدس،کتاب ظہور مہدی علیہ السلام ازدیدگاہ اسلام و مذہب و ملل جہان سے اقتباس، مؤلف سید اسد اللہ ہاشمی شہیدی.)
یہ لڑکا تیس سال کی عمر میں اھورا مزدا کے کلمات ادا کرتے ہوئے اس دنیا کو نئے سرے سے آباد کرنے کی کوشش کرے گا۔
ظہور کی علامات:
سوشیانس کے آنے میں اتنی دیر لگ جائے گی کہ اس کے بارے میں کہاجائے گا کہ وہ نہیں آئے جبکہ وہ ضرور آئے گا۔( وینکرد ، کتاب نہم، فصل ۳۲، فقرہ اول.)
آسمان پر تیس دن سورج رُک جائے گا۔ ( پورداد ،سوشیانس، ص۴۶.)
‘جوز ھرمار‘‘ یا ‘گوزھر‘‘ نامی شہاب ثاقب زمین پر گرے گا۔( بندھش ھندی، بخش۲۶.)
زمین پربہت زیادہ زلزلے آئیں گے، جوان جلد بوڑھے ہوجائیں گے،برے کردار والا شخص اپنے کردار سے راضی ہوگا اور اسے عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا ، ظالم کی تعریف اوردیندار افراد کی توہین کریں گے۔( یادگار جاماسب (جاماسب نامہ) ترجمہ صادق ہدایت،ص۸ و۱۱۷.)
موعود کی خصوصیات:
وہ دوسرے تمام لوگوں سے قوی ھیکل ہوگا۔
بخشش اور محبت کی نگاہ سے دنیا والوں کو دیکھے گا ۔ مخلوقات کے درمیان عقلمندی سے فیصلے کرے گا اوردنیا کو جاودانگی عطا کرے گا، وہ تمام مخلوقات سے زیادہ عقلمند ، سچا، مدد کرنے و الا اور عالم ہوگا۔( اوستا،زامیادیشت، ص۹۴،یسنا ص۳ور۱۳.)
 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.