ہندو مذہب میں ایک مصلح جہان اورمنجی کی بشارت

134

ہندووں کی بہت سی مذہبی کتابیں ہیں کہ ان میں سے بعض کسی مصلح کے آنے کی خبر دیتی ہیں ہم یہاں پر بعض موارد کی طرف اشارہ کرتے ہیں:
الف:کتاب ‘اوپانیشاد‘‘میں ظہور کی بشارت:
ویشنود کا یہ مظہر (دسواں مظہر) اس جہان کے خاتمہ یا عصر آہن میں، سفید گھوڑے پر سوار دم دار ستاری کی طرح چمکدار ننگی تلوار لے کر ظاہر ہوگا اور تمام برے لوگوں کو ہلاک کرے گا اوردنیا کو نئے سرے سے آباد اور پاکیزگی کو قائم کرے گا، یہ دسواں مظہر ، اس جہان کے اختتام پر ظاہرہوگا۔( اوپامنشیاد، ترجمہ محمد دار اشکوہ، ج۲، ص۶۳۷.)
ب: کتاب باسک میں ظہور کی بشارت:
اس دنیا کے خاتمہ پر آخری زمانے میں ایک عادل بادشاہ ظہور کرے گاکہ جو ملائکہ ،پریوں اور انسانوں کا پیشوا ہوگا۔ وہ حق اورسچائی کے ساتھ ہے اور دریاؤں، زمین اور پہاڑوں میں جو کچھ خزانے چھپے ہیں وہ سب کو حاصل کرے گا وہ آسمانوں اورزمین میں جو کچھ ہے ان کے بارے میں آگاہ کرے گا اور اس سے بڑا کوئی دنیا میں نہیں آیا ۔ ( بشارات عہدین، ص۲۴۶.)
ج:کتاب ‘پاٹیکل‘‘ میں ظہور کی بشارت:
اس کی حکومت بہت وسیع ہوگی، اس کی عمر ناموس اکبر کی اولاد سے زیادہ ہوگی اور اسی کے ساتھ دنیا کاخاتمہ ہوگا، وہ سوصفات کے بتوں کو توڑے گا اورجہاں بھی کہیں بت ہوگا اسے توڑے گا۔( سابقہ ماخذ، ص۲۴۶.)
د: کتاب ‘وشن جوک‘‘ میں ظہور کی بشارت:
دنیا کا خاتمہ ایسے شخص پر ہوگا کہ جو خدا سے محبت کرتاہوگا اوراس کے خاص بندوں سے ہوگا۔ اس کا نام خجستہ اور فرخندہ ہوگا۔ دین میں بدعت پیدا کرنے والوں اورخدا اور اس کے پیغمبر کے حق کو پائمال کرنے والوں کو زندہ کرکے جلائے گا اوردنیا کو نئے سرسے آباد کرے گا اور ہر برے شخص کو سزا دے گا۔( سابقہ ماخذ،۲۷۲.)
ھ: کتاب’دید‘‘ میں ظہور کی بشارت:
دنیا کی خرابی کے بعد آخری زمانے میں ایک بادشاہ آئے گا جو تمام مخلوقات کا پیشوا ہوگا اور اس کا نام ‘منصور‘‘ ہے اوروہ ساری دنیا پر حکومت کرے گا اور تمام لوگوں کو اپنے دین میں داخل کرے گا اور ہر مؤمن اورکافر کی حیثیت سے پہچان لے گا اورجو کچھ خدا سے مانگے گا اسے ملے گا۔( سابقہ ماخذ، ص۲۴۵.)
 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.