گلوبائزیشن کی امام زمانہ (عج) کی عالمی حکومت کے ساتھ سازگاری
مہدوی حکومت میں محرومین مظلومین، اور خداوند متعال کے صالح اور نیک بندے اعلی مقام پر فائز ہوں گے اور اورقرآن کریم کی تعلیمات اور معصومین کی سنت کی بنیاد پر ثقافتی نظام کو تشکیل دیاجائے گا اورمعاشرے کے تمام لوگ اس ثقافتی نظام سے متاثر ہوں گے۔
امام زمانہ (عج) کی حکومت کے ارکان میں سے ایک اہم رکن عدل کا قیام اورظلم و ناانصافی کے ختم کرنے کی کوشش ہے اسی طرح برائیوں اوران کے پھیلانے والے عوامل کے خلاف اعلان جنگ بھی عالمی مہدوی حکومت کے سیاسی اصولوں میں سے ہوگا۔اس عظیم اسلامی معاشرے کی دیگر خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں: انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں بالعموم معاشی، سیاسی اورثقافتی پہلوؤں کو وسعت دی جائے اورقدرتی ذخائر سے بھر پور فائدہ اٹھایا جائے گا ، عادلانہ تقسیم اور بین الاقوامی سطح پر اسلامی معاشرے کی شأن وشوکت کے ساتھ ساتھ صلح اوردوستی کا قیام…۔
اور ان تمام تبدیلیوں اورپروگراموں کا اصلی رکن یہ ہے کہ یہ سب دین کی بنیاد پر ہوں گی اوردینی بنیادوں کو مستحکم کیاجائے گا اور یہ دین حکومت مہدوی کی اصلی ترین خصوصیت ہے۔
گلوبائزیشن منصوبے میں بھی ہم بعض تبدیلیوں اورنمونوں کو ذکرسکتے ہیں مثلاً، قومی اور ثقافتی حدود کا ختم کرنا اوران کی بجائے ان کو آپس میں خم کرنا اورمشترک ثقافتی اصولوں پر سمجھوتہ کرنے کے لئے کوشش کرنا اورجدید الیکٹرانک میڈیا سے استفادہ کرتے ہوئے عالمی معاملات اورارتباطات کو نزدیک کرنا، سماجی اورقومی اداروں کو عالمی اداروں میں تبدیل کرنا، عالمی سطح پر سیاسی اورمعاشی اداروں کے قیام کی تاکید اورمعاشرتی شخصی، اور قومی اقدار اور معیارات کو ختم کرکے عالمی اداروں کی قوت بڑھانا، اور عالمی سیاسی اور اقتصادی روابط پر تاکید اسی عالمی پیسے کو در امدات و برآمدات میں استعمال کرنا نیز دین اوردینی سنتوں کو حذف کرکے ان کی جگہ پر سیکولاریزم ، ڈیموکریسی اورپلورلیزم کی تاکید کرنا…۔ اس بیان کے پیش نظر ہمارے سامنے دونوں قسم کی حکومتوں کی خصوصیات سے آجاتی ہیں کہ دونوں کئی لحاظ سے ایک دوسرے کے مشابہہ اور سازگار ہیں یہ ساز گاری اورشباہت عالمی وحدت اورگلوبلائزیشن پر استوار ہے، لیکن حقیقت اورنمونوں کی تعیین میں ایک دوسرے بالکل جدا ہیں کیونکہ اس دور میں جو گلوبلائزیشن کو بیان کیا جارہاہے یہ درحقیقت اپنے آپ کو مغرب کا دلدادہ کرنے اورمغربی ہونے کی تبلیغ اورترویج کی جارہی ہے، کیونکہ اس منصوبے کے تحت دین اور اس کی تعلیمات کو حذف کرکے دنیا پر سیکولر حکومت قائم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ لہذا حکومت مہدوی کی حقیقت اس گلوبلائزیشن کے منصوبے کی حقیقت سے کوسوں دور ہے۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ شاید یہ کہا جاسکتا ہو کہ مہدوی حکومت کا مقصد عدل و انصاف کو عام کرنااور خدادادی وسائل اورعنایات سے تمام لوگوں کوبہرہ مند کرنا ہے جبکہ اس جدید گلوبلائزیشن کے منصوبے کا ہدف یہ ہے کہ ایک نئے قالب میں کچھ خاص لوگوں کے منافع پورے ہوں۔