دین یہودمیں آخری زمانے میں نجات دینے والے کے ظہور کا عقیدہ

125

کتاب تورات اور اس کے ملحقات میں آخری زمانے میں ایک عالمی مصلح کے طور کے آنے والی بہت زیادہ بشارتیں دی گئی ہیں جن میں سے ہم بعض کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
الف:حضرت داؤد علیہ السلام کی زبور میں بشارت:
زبور میں ظہور کی بہت زیادہ خوشخبریاں دی گئی ہیں اورمزامیر کی پنتیس سے زائد حصوں میں منجی عالم بشریت کے ظہوربارے میں ایک سو پچاس قسم کی خوشخبریاں دی گئی ہیں مثلاً: ‘…برے لوگوں کا خاتمہ ہوگا لیکن خداوند کریم پر توکل کرنے والے زمین کے و ارث ہوں گے کیونکہ برے لوگوں کے بازو ٹوٹ جائیں گے اور خداوند، صدیقین کو کہ جو پناہ گاہ میں صالحین کے دنوں کو جانتے ہیں او ر ان کی وراثت ابدی ہوگی انہیں زمین کا وارث بنائے گا اوروہ ہمیشہ کے لئے زمین پر سکونت اختیار کریں گے اور برے لوگوں کا خاتمہ ہوگا۔ ( عہد عتیق، کتاب مزامیر، مزمور ۳۷، بند ۹ تا ۳۸.)
وہ سمندر سے سمندر تک اوردریا سے زمین کی گہرائی تک حکومت کرے گا، دنیا کے تمام بادشاہ اس کے سامنے خصوع و خشوع کریں گے اور تمام امتیں اس کی اطاعت کریں گی کیونکہ جب فقیر فریاد کریں گے اور مسکین کا کوئی پرسان ہال نہ ہوگا تو انہیں فقر و ہلاکت سے نجات دے گا اور ذلت میں پڑے اور محتاج لوگوں پر رحم کر ے گا اور مسیکنوں کی جانوں کو نجات دے گا ۔
وہ مختلف اقوام کے درمیان عدل و انصاف سے فیصلہ کرے گا اور زمین و آسمان کے رہنے والے اس سے خوش ہوں گے۔(ایضاً مزامیر ۷۲.)
ب:حضرت اشعیا علیہ السلام کی کتاب میں بشارت:
اس کتاب کے بعض حصوں میں اللہ تعالی اپنے عدل و انصاف کے قریب الوقوع ہونے کا وعدہ دیتاہے اور مؤمنین کو عدل و انصاف قائم کرنے کی دعوت دیتاہے اور فرماتاہے:’انصاف کرو اورعدل قائم کرو کیونکہ عنقریب میرے منجی کا ظہور اورعدل قائم ہونے والاہے۔‘‘( کتاب مقدس، کتاب اشعیای بنی ، باب ۵۹.)
اس وقت ،صحراؤں میں انصاف اورزرخیز مناطق میں عدل کاراج ہوگا اورعدل کا عمل سلامتی کے ساتھ اور اس کا نتیجہ میں ہمیشہ کے لئے آرام و سکون اوراطمینان ہوگا اور میری قوم نے اپنے گھروں اورٹھکانوں پر آرام و سکون اورسلامتی سے زندگی گزارے گی۔ ( ایضاً، باب ۳۲.)
ج:حضرت زکریا علیہ السلام کی کتاب میں بشارت:
اس دن، یہوہ (اللہ )تمام زمین کا بادشاہ ہوگا اوراس دن یہوہ واحد ہوگا اوراس کانام بھی و احد ہوگا۔( توریت،کتاب زکریابنی ، باب۱۴.)
د:حضرت دانیال علیہ السلام کی کتاب میں بشارت:
تمہاری قوم کے بیٹوں کے لئے اٹھ کھڑے ہونے والے عظیم امیر قیام کریں گے اورحالات اتنے سخت ہوں گے کہ امت کے وجود میں آنے کے وقت سے لیکر اب تک ایسے حالات سخت نہیں ہوئے ہیں ،اس دور میں تمہاری قوم میں سے وہ شخص کامیاب ہوگا جس کا کتاب میں نام ہوگا اوراس دور میں بہت سے لوگ قبروں سے اٹھائے جائیں گے لیکن یہ ابدی زندگی اوروہ شرمندگی اور ابدی تحقیر کے مالک ہوں گے اورحکماء آسمانوں کی روشنی کی طرح چمکیں گے اورجو بہت سے لوگوں کو عدل و انصاف کی طرف راہنمائی کریں گے ہمیشہ کے لئے وہ ستاروں کی مانند ہوں گے۔ لیکن اے دانیال تم اپنے کلام کو پوشیدہ رکھو اور اپنی کتاب کو آخری زمانے تک بند کردو۔بہت سے جلدی میں شک و تردید میں پڑجائیں گے ،علم میں اضافہ ہوگا خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو انتظار کریں گے۔( کتاب مقدس، کتاب دانیال نبی، باب۱۲.)
ھ:حضرت حبقوق علیہ السلام کی کتاب میں بشارت:
اگرچہ وہ دیر کرے گالیکن اس کاانتظار کرو کیونکہ وہ یقیناًآئے گااور تأخیر نہیں کرے گا…۔ اور پوری امت کو اپنے پاس جمع کرے گا۔ ( کتاب حبقوق نبی، فصل، ۲، پندھای۳.)
 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.