جنين كے اخلاق پر ماں كى غذا كا اثر

197

پيغمبر اكرم نے فرمايا :ماوں كو چاہيے كہ دوران حمل كے آخرى مہينوں ميں كھجو ركھائيں تا كہ ان كے بچے خوش اخلاق اور برد بار رہوں ( 1)پيغمبر اسلام صلى اللہ عليہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمايا :حالمہ عورتوں كو تاكيد كرو كہ بہى دانہ كھائيں تا كہ ان كہ بچے خوش اخلاق ہوں (2)امام رضا عليہ السلام نے فرمايا :بہى دانہ عقل و دانائي كو بڑھاتا ہے ( 3)———1_ مستدرك ج 3 _ ص 1132_ مستدرك ج 3 _ ص 1163_ مكارم الاخلاق ج 1_ ص 196
————پيغمبر اكرم صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمايا :جو حاملہ عورت خربوزہ كھا ئے گى اس كا بچہ خو بصورت اور خوش اخلاق ہو گا_ ( 1 )———–1_ مستدرك ج 2 _ ص 645
———ماں كى غذايہاں ان مختلف قسم كى غذا،ں كے بارے ميں تحقيق نہيں كر سكتے اور نہ ہى ان كے خواص اور آثار گنواسكتے ہيں كيونكہ ايك دشوار اور مفصّل بحث ہے _ اورراقم اس ميں ماہر بھى نہيں ہے خوش قسمتى سے اس سلسلے ميں بہت سى مفيد كتابيں لكھى جا چكى ہيں _ قارئين ان كى طرف رجوع كر سكتے ہيں _ برا نہيں كچھ مجموعى طور پر اس سلسلے ميں بعض امور كى ياددہانى كروادى جائے _اگر چہ حاملہ عورتوں كى غذائي ضروريات بڑھ جاتى ہيں ليكن يہ امر باعث افسوس ہے كہ ان ميں كھانے كى طلب كم پڑجاتى ہے _ اور ان ميں اكثر كى طبيعت بوجہل سى ہوجاتى ہے ايسى صورت ميں انہيں كوشش كرنى چاہيے كہ ايسى كم حجم غذائيں كھائيں كہ جو غذائيت كے اعتبار سے كامل اور بھر پور ہوں _ انسانى بدن كو جن غذاؤںكى ضرورت ہے وہ مختلف چيزوں ميں پھيلى ہوئي ہيں _ لہذا غذا ميں تنوّع ركھنے سے ايك عورت كے ليے بہترين غذائي پروگرام تشكيل پا سكتا ہے _ اس ضمن ميں ايك ماہر لكھتے ہيں _ ”بدن كو صحيح و سالم ركھنے كے ليے نہ فقط حسب كفايت غذا كى ضرورت ہوتى ہے بلكہ چاہيے كہ غذا متنوع ہو اور مناسب طور پر صرف كى جائے _ (1)ايك اور ماہر لكھتے ہيں;ماں كو چاہيے كہ وہ اپنى صبح و شام كى غذا ميں كچھ اضافى وٹامن اور معدنيات اپنے———–1_ علم و زندگى ص 426_
———–جسم كو مہيا كرے تا كہ جنين اپنے سات مہينے كے رشد كے سفر ميں اس سے استفادہ كرسكے اور اس سے نہ صرف دانت اور مسوڑھے بن سكيں بلكہ اس كى پيچيدہ ہڈياں بھى نشو و نما پا سكيں_(1)ڈاكٹر غياث الدين جزائرى لكھتے ہيں;دہى اور پنير كا استعمال حالت حمل ميں عورت كو وٹامن اور خاص قسم كا خمير مہيا كرتا ہے اور اسے ادھر ادھر كى دوسرى چيزوں كے كھانے سے روكنے ميں مفيد ہوتا ہے _ البتہ كھٹا دہى استعمال كرنا حاملہ عورت كے ليے مفيد نہيں ہے _ باسى پنير كا بھى كوئي مزہ نہيں ہے _ ہر روز صبح ناشتہ كے طور پر ايك گلاس دودھ كا پينا حاملہ عورت كے ليے ضرورى ہے _ نيز آب جو كا خمير اور دليہ بھى مفيد ہے اور جڑى ،شيردان ، دل كليجى اور جگر ميں وٹامن بى بہت زيادہ پايا جاتا ہے اور يہ مفيد بھى ہيں _ (2)بہت اچھا ہے كہ حاملہ عورتيں مسلسل صحيح طريقے سے دودھ سے استفادہ كريں يہ غذا اس قدر مفيد اور كامل ہے كہ انبياء كى باقاعدہ غذا رہى ہے _حضرت صادق عليہ السلام فرماتے ہيں;دودھ انبياء كى غذا ہے _(3)ڈاكٹر غياث الدين جزائرى لكھتے ہيں:زيادہ تر عورتيں حمل كے دوران كيلشيم كى كمى كى وجہ سے پاؤں ميں درد، كمر درد ، اور ناخنوں كے ٹوٹنے ميں مبتلا ہوجاتى ہيں _ لہذا حاملہ خواتين كو نصيحت كى جاتى ہے كہ وہ ايسے پھل اور سبزياں كھائيں كہ جن ميں كيلشيم زيادہ ہوتى ہے _ اور اسى طرح———-1_ بيوگرافى پيش از تولد ص 80_2_ اعجاز خوراكيہا ص 223_3_ بحار جلد 66 ص 101_
————-يخنى اور آبليمو كو فراموش نہ كريں (1)عام لوگوں كے ليے اور خاص طور پر حاملہ خواتين كے لئے كچى اور پكى سبزياں اور مختلف پھل بہترين غذا ہيں _ پودے اور درخت غذائي مواد زمين ، پاني، ہوا اور سورج كى روشنى سے حاصل كرتے ہيں اور ہمارے لئے غذا تيار كرتے ہيں _صحيح و سالم غذا كے لئے تمام پھل مفيد ميں البتہ خاص طور پر مركبات ، سى ، بہى دانہ ، ناشپاتى ، اور كھجور مفيد ہيں ليكن ہر پھل ميں تمام تر مواد غذائي نہيں ہوتا _ ہر ايك كا اپنا خاص فائدہ اور تاثير ہے _ اسى طرح ہر سبزى كو اپنى خاصيت ہے _ مختلف وٹامن اور مختلف قسم كا غذائي مواد مختلف پھلوں ، اناج اور سبزيوں ميں پھيلا ہو اہے _ جو شخص اپنى صحت و تندرستى كا خواہش مند ہو اسے چاہيے كہ وہ مختلف پھلوں اور سبزيوں سے اگر چہ كبھى كبھار ہوا ستفادہ كرے _ خاص طور پر حاملہ عورتوں كے لے ايسا كرنا مفيد اور ضرورى ہے _ دين اسلام نے مسلمانوں سے اور خاص طور پر حاملہ عورتوں كو تاكيد كى ہے كہ وہ پھلوں اور سبزيوں سے استفادہ كريں _ نمونے كے طور پر چند ايك روايات ذكر كى جاتى ہيں _امام صادق عليہ السلام نے فرمايا:ہر چيز كى كوئي نہ كوئي زينت ہے اور سبزى دستر خوان كى زينت ہے _ (2)ايك روز امام رضا عليہ السلام كھانے كے ليے بيٹھے ديكھا كہ سلاد موجود نہيں ہے خادم سے فرمايا:توجانتا ہے كہ ميں سلاد كے بغير كھانا نہيں كھاتا مہربانى كر و اور سلاد بھى لے آؤ_اور جب سلاد آيا تو امام نے كھانا شروع كيا _ (3)پيغمبر اكرم (ص) نے فرمايا:بہى دانہ كھاؤكيوں كہ بہى دانہ عقل كو بڑھاتا ہے ، غم كو دور كرتا ہے اور بچے كو———1_ اعجاز خوراكيہا ص 2242_ مستدرك _ جلد 3 _ص 1183_ مكارم الاخلاق _جلد 1 _ص 201
———-نيك كرتا ہے _(1)پيغمبر اسلام(ص) نے فرمايا:بہى دانہ كھاؤ اور اس اچھے پھل كو اپنے دوستوں كو ہديہ كے طور پر دو _ كيونكہ بہى دانہ آنكھوں كى بينائي كو زيادہ كرتا ہے اور دلوں كو مہربان كرتا ہے ، حاملہ عورتيں بھى اس ميوے سے خوب استفادہ كريں تا كہ ان كى اولاد نيك اور خوبصورت ہو _ (2)پيغمبر اكرم(ص) نے فرمايا:حاملہ عورتيں آخرى مہينوں ميں كھجور كھائيں تا كہ ان كے بچے بردبار ہوں _(3)حضرت على عليہ السلام نے فرمايا:كھجور كھاؤ كيونكہ كھجور سب دردوں كى دوا ہے _(4)اس طرح كى احاديث بہت سى ہيں _ يہ چند حديثيں نمونے كے طور پر ذكر كى گئي ہيں _ آپ پھلوں اور سبزيوں كے خواص كتابوں ميں پڑھيں اور اس كے مطابق اپنے كھانے كا پروگرام تيار كريں _ يا پھر اس سلسے ميں كسى غذا شناس ڈاكٹر سے مشورہ كريں _———1_ مكارم الاخلاق ، ج 1، ص 1962_ مستدرك ، ج 3 ، ص 1163_مستدرك، ج 3 ، ص 1134_ مستدرك ج 3 ، ص 112
 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.