وضو تیمم کے احکام

219

وضو اور اس کے احکامانسان کے لئے وضوسے پہلے مسواک کرنااورکلّی کرنا مستحب ہے یعنی پاک پانی منہ میں ڈالے اورکلّی کرے ۔اس کے علاوہ استنشاق یعنی ناک میں پانی ڈالنابھی مستحب ہے ۔
وضو کی کیفیت اوراس کے شرائطوضومیں چہرے کوسر کے بال اگنے کی جگہ سے ٹھوڑی تک اور ہاتھوں کوکہنی سے انگلیوںکے سرے تک دھونا چاہئے اور سر کے اگلے حصہ پر اور پیروںکے اوپری حصہ پر مسح کرناچاہئے ۔وضومیں مندرجہ ذیل چیزوں کاخیال رکھنا ضروری ہے :١۔وضوکے اعضاء پاک ہوں۔٢۔وضوکاپانی پاک، مطلق اورمباح ہو ۔(١)٣۔نیت:یعنی وضوکورضا ئے الہی کے لئے انجام دیناچاہئے ،لہذا اگر ٹھنڈک حاصل کرنے یا کسی دوسرے مقصد سے وضو کرے،توصحیح نہیں ہے ۔٤۔تر تیب :یعنی پہلے چہرہ پھردایاں ہاتھ اس کے بعد بایاں ہاتھ دھونا چاہئے، اس کے بعدسر پھر پائوں کا مسح کرناچاہئے۔…………..١۔یعنی پانی انسان کااپناہوناچاہئے یااس کامالک اس سے وضوکرنے پرراضی ہو۔٥۔مولات:یعنی وضوکے افعال یکے بعد دیگرے انجام دے اوران کے درمیان اتنا فاصلہ نہ ہو کہ کسی عضوکودھونے یامسح کرنے کے وقت اس سے پہلا والاعضوخشک ہو جائے،لیکن اگروضو کے افعال پے درپے انجام پانے کے باوجودہواگرم ہونے یابدن کی گرمی وغیرہ کی وجہ سے وضوکی رطوبت خشک ہو جائے تووضوصحیح ہے ۔نوٹ:یہ ضروری نہیں ہے کہ سر کامسح سر کی کھال پر ہوبلکہ سر کے اگلے حصہ کے بالوں پربھی صحیح ہے ،لیکن اگرسر کے دوسرے حصوں کے بال اگلے حصہ پر جمع ہوئے ہوںتو پہلے انھیںہٹاناچاہئے اوراگر سر کے اگلے حصہ کے بال اس قدر لمبے ہوں کہ کنگھی کرنے سے چہرے پر آئیں تواس صورت میں بالوں کی جڑپر مسح کرناچاہئے یامانگ نکال کرکھال پرمسح کرناچاہئے ۔
مبطلات وضوجوچیزیں وضو کو باطل کرتی ہیں انھیں ‘مبطلات’کہتے ہیں اور وہ آٹھ ہیں:١۔پیشاب٢۔پاخانہ٣۔ریاح(یہ اس صورت میں ہے کہ جب ہوا پاخانہ کے مقام سے خارج ہو یابیماری اور آپریشن کی وجہ سے،مخرج دوسری جگہ ہو گیا ہو)٤۔بیہوشی٥۔مستی٦۔وہ نیند،جس میں آنکھیں نہ دیکھ سکیں اورکان نہ سن سکیں ،اس بناپراگرآنکھیں نہ دیکھیں لیکن کان سنیںتووضوباطل نہیںہوتاہے۔٧۔دیوانگی٨۔جنابت اور وہ اسباب جن کے لئے غسل کیا جاتا ہے نیزاستحاضہ جسے عورتیںبعض اوقات دیکھتی ہیں،وضوکو باطل کرتا ہے ۔
تیمماگرانسان وقت کی تنگی،بیماری یا پانی نہ ہونے یااسی طرح کی کسی اورچیز کی وجہ سے نمازاور اس کے ماننددوسرے اعمال کے لئے وضو یاغسل نہ کرسکے تو اسے تیمم کرناچاہئے۔
تیمم کا طریقہتیمم میں چار چیزیں واجب ہیں :١۔نیت٢۔دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو مٹی یا اس چیز پر مارنا جس پر تیمم کرنا صحیح ہے۔٣۔دونوں ہاتھو ںکی ہتھیلیوںکو سر کے بال اگنے کی جگہ سے بھوئوں اور ناک کے اوپر پوری پیشانی پر پھیرنا ۔بہتر ہے کہ ہاتھوں کوبھوئوں پر بھی پھیرا جائے ۔٤۔بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو دائیں ہاتھ کی پوری پشت پراور اس کے بعددائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو بائیں ہاتھ کی پوری پشت پر کھینچنا ۔وضو کے بدلے کئے جا نے والے تیمم میں اتنی ہی مقدارکافی ہے لیکن اگر تیمم غسل کے بدلے ہو ،توایک بار پھر ہاتھوں کو زمین پر مار کر صرف ہاتھوں کی پشت پر مسح کرے ۔
تیمم کے احکام١۔اگر مٹی نہ ملے تو ریت پر، اوراگر ریت نہ ملے تو ڈھیلے پر ،اوراگر وہ بھی نہ ملے تو پتھر پر تیمم کرنا چاہئے اور جب ان میں سے کوئی بھی چیز نہ ملے تو کہیں پر جمع ہوئی گردوغبار پر تیمم کرنا چاہئے ۔٢۔چونے اور دوسری معدنی چیزوں پرتیمم کرنا صحیح ہے ۔٣۔اگر پانی کو مہنگا بیچاجارہا ہو،لیکن انسان اسے خرید سکتا ہوتو تیمم نہیں کرسکتا ہے بلکہ اسے پانی خرید کروضواورغسل کرنا چاہئے ۔
 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.